
سندھ میں سینیٹ الیکشن کی 11 میں سے 10 نشستوں کے نتائج سامنے آگئے ہیں، حکومتی اتحاد نے میدان مارلیا۔
10 نشستوں میں سےحکومتی اتحاد نے 7 اور اپوزیشن اتحاد نے 3 نشستوں پر کامیابی اپنے نام کرلی ہے۔
پیپلز پارٹی نے 5 جنرل،1 خواتین اور 1 ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اپنے امیدوار کو کامیاب کروالیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد نے 1، 1 خاتون اور 1 ٹیکنو کریٹ کی نشست حاصل کرلی ہے جبکہ 2 جنرل نشستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔
سندھ سے جنرل کی 7 نشستوں پر پیپلز پارٹی کے سیلم مانڈوی والا ، شیری رحمٰن، تاج حیدر، جام مہتاب اور جام مہتاب جیت گئے۔
ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری غیر سرکاری نتائج میں کامیاب قرار پائے ہیں۔
خواتین کی دو نشستوں میں سے ایک پر پیپلز پارٹی پلوشہ خان اور دوسری پر ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب کامیاب ٹھہری ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی رخسانہ شاہ نے 46 ووٹ حاصل کیے ۔
سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 99 ہے جبکہ اُن کی خواتین ارکان کو 106 ووٹ ملے ہیں یوں اپوزیشن نشستوں سے انہیں 8 ووٹ پڑے ہیں ۔
پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان 60 ووٹ لے کر کامیاب رہی جبکہ رخسانہ 46 ووٹ لے کر ناکام قرار پائی ہیں ۔
دوسری طرف خواتین نشست پر ایم کیو ایم کی امیدوار 57 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائیں ،انہیں اپوزیشن کے مجموعی 65 ووٹ نہیں ملے۔
ٹیکنوکریٹ کی دوسیٹوں کے نتائج بھی سامنے آگئے ہیں پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک اور پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کامیاب قرار پائے ہیں ۔
سندھ اسمبلی میںٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے دو امیدواروں کو مجموعی طور پر 99 کے بجائے 5 ووٹ زائد ملے ہیں یوں ان کے ووٹوں کی تعداد 104 رہی۔
پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک کو 61 اور کریم خواجہ نے 43 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو 57 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں ۔
Comments are closed.