پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکنِ قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کے کارکنوں کی جانب سے سندھ ہاؤس پر حملہ سندھ پر حملہ ہے۔
’’حملے کے وقت پولیس تماشائی بنی رہی‘‘
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے سندھ ہاؤس پر حملے کے وقت پولیس تماشائی بنی رہی۔
رکنِ قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکن دروازہ توڑ کر گالیاں دیتے ہوئے سندھ ہاؤس میں داخل ہوئے۔
’’پولیس FIR مسترد کرتے ہیں‘‘
ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمے کے اندراج کے لیے ہماری درخواست وصول نہیں کی، سندھ ہاؤس پر حملے کی پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں۔
عبدالقادر مندوخیل نے کہا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تو اعلیٰ فورمز سے رجوع کریں گے، حکومت کی یہ بے بسی جلد ختم ہو جائے گی۔
’’ PTI کارکنوں کو وزیرِ اعظم ہاؤس کی ہدایات تھیں‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ ہوا اور حکومت دیکھتی رہی، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو وزیرِ اعظم ہاؤس کی جانب سے ہدایات تھیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا ہے کہ سندھ ہاؤس آنے والے تمام کارکن مشتعل تھے، کچھ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
’’شہباز گِل گرفتار کارکنوں کو رہا کرا دیا‘‘
رکنِ قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہباز گِل نے تھانے میں جا کر گرفتار کیے گئے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو رہا کرا دیا۔
Comments are closed.