سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری فرقان کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ لاپتہ شہری کا شناخت کارڈ بلاک کیا جائے اگر خود روپوش ہے تو بیرون ملک نہ جاسکے۔
سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے لاپتہ شہری فرقان کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ شناختی کارڈ کے استعمال سے متعلق نادرا رپورٹ پیش کرے۔
لاپتہ فرقان کے بھائی نواز خان نے عدالت سے استدعا کی کہ لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے فوج کی مدد لی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھائی فرقان کو 7 سال قبل نیو کراچی سے رینجرز نے حراست میں لیا تھا۔
اس پر سندھ رینجرز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ رینجرز تفتیش کر کے ملزمان کو پولیس کے حوالے کردیتی ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ مالاکنڈ کے حراستی مرکز کی رپورٹ آگئی ہے جس کے مطابق فرقان وہاں موجود نہیں ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ مالاکنڈ کے علاوہ کتنے حراستی مرکز ہیں؟ جبکہ عدالت نے اس پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ اتنی کمزور ہے کہ حراستی مراکز کا بھی علم نہیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔
Comments are closed.