سندھ ہائی کورٹ میں شارع نورجہاں تھانے کی حدود میں لڑکی کے مبینہ اغوا کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت عالیہ نے لڑکی کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا اور 15 دن میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔
وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پولیس نے لڑکی کی عمر کے تعین کے لیے طبی معائنہ کرایا تھا، پولیس سرجن کی رپورٹ میں عمر 14 سال قرار دی گئی ہے۔
لڑکی نے اس پر عدالت میں بیان دیا کہ میری عمر 18 سال ہے، دوبارہ میڈیکل کرایا جائے۔
وکیل نے کہا کہ لڑکی کو مبینہ اغوا کے 6 ماہ بعد راجن پور سے بازیاب کیا گیا تھا، جس کے اغوا کا مقدمہ والد کی مدعیت میں شارع نورجہاں تھانے میں درج ہے۔
عدالت کے کہنے کے باوجود لڑکی نے والدین سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا، جس پر کورٹ نے لڑکی کو دارالامان بھیجتے ہوئے سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.