منگل10؍جمادی الثانی 1444ھ3؍جنوری2023ء

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر جامعہ کراچی میں 5 لیکچررز کی تقرری کی منظوری

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ نے 5 لیکچررز کے تقرر کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 5 جنوری کو عدالت میں سماعت سے قبل 3 جنوری کو جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں 5 لیکچررز کے تقرر کی منظوری دے دی ہے۔

جس کے بعد پانچوں لیکچررز کے تقرر نامے ایک دو روز میں جاری کر دیے جائیں گے۔ اس کی رپورٹ 5 جنوری کو عدالت عالیہ میں پیش کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے 17 دسمبر 2022 کو منعقدہ جامعہ کراچی کے سنڈیکیٹ اجلاس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ تین روز کے اندر دوبارہ سنڈیکیٹ اجلاس بلا کر 13 مئی 2022 کو ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں اور 5 جنوری کو عدالت میں اس کی رپورٹ جمع کرائیں۔

جس کے بعد جامعہ کراچی نے 26 دسمبر کو سنڈیکیٹ کا اجلاس بلایا گیا تھا جس کا کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس موخر کر دیا گیا تھا ۔

معلوم رہے کہ 2 مئی 2019 کو سلیکشن بورڈ اجلاس میں شعبہ ابلاغ عامہ میں 5 امیدواروں کے لیکچرر کے تقرر کی منظوری دی تھی۔

جن میں رضوان طاہر، حبیبہ چشتی، ایم ابتسام مظاہر، قرۃ العین اور سعدیہ باقر شامل ہیں۔ تاہم اس وقت کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل نے ان کی تقرری روک دی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ سلیکشن بورڈ میں سکریٹری کے بجائے ایڈشنل سکریٹری بورڈ نے شرکت کی۔ لہٰذا سلیکشن بورڈ غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔

بعد ازاں مذکورہ امیدواروں میں سے 4 نے عدالت سے رجوع کر لیا تھا۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ان کا تقرر کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.