سندھ کے 11 صوبائی محکموں میں نوکریاں دینے والے چلتے پھرتے سیکریٹریٹ کے 4 ملزمان کو پریڈی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، جن کے قبضے سے جعلی تقررنامے اور دیگر چیزیں برآمد ہوئیں ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان معصوم و سادہ لوح افراد کو سرکاری نوکریوں کا جھانسا دے کر لوٹنے کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ زبیر نذیر شیخ کے مطابق ایک شہری نوید کی شکایت پر پریڈی پولیس نے کارروائی کی اور جعلساز گروہ کے سرغنہ جنید اور اس کے 3 کارندوں جمیل، ریحان اور حنیف کو گرفتار کرلیا۔
ڈی ایس پی پریڈی زاہد حسین کے مطابق ملزمان کے قبضے سے کافی تعداد میں سرکاری محکموں کے جعلی تقرر نامے، جوائننگ لیٹر اور جاب آفر لیٹرز برآمد ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان سندھ حکومت کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ، فوڈ ڈپارٹمنٹ، لاء ڈپارٹمنٹ، ہیلتھ، ایریگیشن، پولیس، ایجوکیشن، فنانس، انفارمیشن، ورکس اینڈ سروسز اور اے جی آفس میں سرکاری نوکریاں دینے کے بہانے لوگوں سے لاکھوں روپے کی لوٹ مار کی۔
ملزمان نے مدعی کی رپورٹ کا صحیح ہونے کا اقرار کرتے ہوئے سادہ لوح لوگوں سے لاکھوں روپیہ بٹورنے کا انکشاف کیا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزمان 3 سال سے جعلی تقرر نامے جاری کر رہے تھے، جس پر جعلی کیو آر کوڈ بھی پرنٹ کر کے دیتے ہیں، جس کو اسکین کر نے سے متعلقہ محکمہ کی ویب سائیڈ بھی کھلتی ہے اور تقرری کے بعد اس کے اکاؤنٹ میں 2 ،3 ماہ اسی سے لی ہوئی رقم سے کچھ رقم تنخواہ کے طور پر جمع کرواتے تھے۔
گروہ کا سرغنہ جنید اقبال اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے، جس نے کراچی یونیورسٹی سے ایم کام کیا ہوا ہے، جس نے اب تک 35 ، 40 سادہ لوح افراد سے سرکاری نوکری دلانے کا جھانسا دے کر 60، 65 لاکھ روپیہ لینے کا اقرار کیا ہے۔
ملزمان کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 1842/2021 بجرم دفعہ 420/468/471/34 ت پ درج ہے مزید تفتیش جاری ہے۔
Comments are closed.