سندھ کے مختلف علاقوں میں جانوروں میں گانٹھ کی جلدی بیماری پھیلنا شروع ہوگئی۔ افریقہ سے پھیلنے والی جانوروں کی جلدی کی بیماری لمپی اسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) سیکڑوں گائے بیل کے اس میں مبتلا ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
لمپی جلد کی خطرناک بیماری ہے جو جانوروں کی کھال سے جسم میں سرایت کرتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ افریقہ میں اس بیماری کے پھیلنے سے 80 لاکھ جانور متاثر ہوئے تھے۔
ماہرین کے مطابق لمپی وائرس ایک قسم کی مکھی اور متاثرہ جانور کے لعاب سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لمپی وائرس سے متاثرہ جانور کی کھال پر پھوڑے بن جاتے ہیں، جانور کے جسم پر بننے والے پھوڑے گوشت میں اتر کر زخم بنادیتے ہیں۔
ادھر ڈیری اینڈ کیٹل فارم ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف باڑوں میں سیکڑوں گائے، بیل اس بیماری کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بھینس کالونی کے کئی باڑوں میں لمپی سے متاثرہ سیکڑوں جانور ہیں، متاثرہ جانوروں کی شرح اموات 2 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق 2019 میں یہ بیماری یورپ،2021 میں افغانستان اور بھارت میں پھیلی۔
ڈیری اینڈ کیٹل فارم ایسوسی ایشن نے جانوروں کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی کا بھی مطالبہ کردیا۔
ادھر ویٹرنریز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جانوروں کی اس بیماری کی کوئی ویکسین مقامی طور پر موجود نہیں۔
Comments are closed.