سندھ کے محکمۂ ورکس اینڈ سروسز میں 150 سے زائد جعلی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ جعلی بھرتیاں حیدر آباد اور ٹھٹھہ کے اضلاع میں کی گئیں جس کے لیے گریڈ 1 سے 4 کے ملازمین سے ملازمت کے نام پر لاکھوں روپے وصول کیے گئے۔
اس سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف انجینئر کے دفاتر سے بھرتی کے حکم نامے جاری کیے گئے۔
دوسری جانب وزیر برائے ورکس ضیاء عباس شاہ نے کہا ہے کہ تمام بھرتیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں سیکریٹری ورکس نے کہا ہے کہ جعلی بھرتیوں کے معاملے پر ایگزیکٹیو انجینئر کو معطل کر دیا ہے۔
Comments are closed.