اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سب کچھ کرنے کےمتحمل نہیں ہو سکتے،محدود پیمانے پر کاروبار جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کوویڈ 19 کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں موجودہ کورونا کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔وزیراعظم نے بنی گالہ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور وزرائے اعلی سے آن لائن بات چیت کی۔ وزیراعظم نے ملک گیر ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی اور ماسک کے استعمال کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ملک میں دو ہفتوں کے مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دی، تاہم وزیراعظم نے اسے مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ ہم مکمل لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہوسکتے، مکمل لاک ڈاؤن سے دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوگا، لہٰذا ایس او پیز میں غفلت نہ برتی جائے۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی برقرار رہے گی، ہماری اسمارٹ لاک کی پالیسی پہلے بھی کامیاب رہی،ہم نے بہتر حکمت عملی کے ساتھ پہلی لہر کا کامیابی سے مقابلہ کیا، وقت ایک بار پھر قوم سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کا تقاضا کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انتظامی مشینری ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے متحرک ہوجائے، کورونا وباء کی تیسری لہر خطرناک ہے، جس میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔
اجلاس کو ملک بھر میں جاری ویکسینیشن کے عمل اور خریداری پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ویکسینیشن کے عمل میں میرٹ اور شفافیت یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کم کرنے کے آپشن کا بھی جائزہ لیا گیا اور ملک بھر میں تمام ان ڈور آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر فوری طور پر پابندی کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔ پابندیوں کا اطلاق 8 فیصد سے زائد مثبت کیسز کے اضلاع اور شہروں میں ہوگا۔
Comments are closed.