سندھ ہائی کورٹ نے ٹاؤنز اور یوسیز کو فوری بجٹ اور مالی اختیارات دینے کا حکم دے دیا۔
عدالت میں امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن سمیت 9 ٹاؤن چیئرمینز کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے، ٹرانزیشن افسران سے مالی اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نوٹیفیکیشن کے باوجود یو سی کو با اختیار نہیں بنایا، بجٹ دینے کاحکم دیا جائے۔
جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ فنڈز ریلیز کرنے میں کیا مسئلہ ہے ؟ فنڈز کیوں ریلیز نہیں کر رہے؟
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے طے شدہ قوانین کے تحت فنڈز دیے جائیں گے۔
عدالت نے کہا کہ فنڈز دیں گے تو کام ہو گا۔
جسٹس عقیل عباسی نے سرکاری وکیل سے کہا کہ سڑکوں کی پیچنگ کی ضرورت یا دوسرے کام کی ضرورت ہے، نوٹیفیکیشن پر کتنا عمل درآمد ہوا ہے یہ بتائیں؟
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ کراچی کے علاوہ دیگر اضلاع میں یوسیز کے ضمنی الیکشنز ہوں گے، پھر کونسلز مکمل ہوں گی۔
چیف جسٹس سندھ عقیل عباسی نے برہمی کا اظہار کیا کہ کون سےالیکشن رہ گئے؟ کیوں مکمل نہیں ہو رہا یہ پروسیس؟
اُنہوں نے ٹاؤنز اور یوسیز کو فوری بجٹ اور مالی اختیارات دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق ٹاؤنز اور یوسیز کو فوری مالی اختیارات دیے جائیں اور یوسیز کے ملازمین کو ذمے داریاں دینے کا عمل بھی فوری مکمل کریں۔
Comments are closed.