محکمۂ صحت سندھ کے ذرائع کے مطابق سندھ میں 76 ہزار سے زائد انسداد کورونا کی ویکسین ضائع ہو گئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اب تک 76 ہزار 935 ڈوز سندھ کے مختلف سینٹرز پر ضائع ہوچکی ہیں، جن میں سب سے زیادہ اسٹرازینیکا کی 23 ہزار 96 ڈوز ضائع ہوئیں۔
دوسرے نمبر پر سائینو ویک کی 22 ہزار 675 ڈوز ضائع ہوئی ہیں ۔
جبکہ سائینو فارم کی 17 ہزار 675 ڈوز، پاک ویک ویکسین کی 7 ہزار 876 ڈوز، ضائع ہوچکی ہیں، کین سائینو ویکسین کی 2 ہزار 675 ڈوز،موڈرنا ویکسین کی 1 ہزار 675 ڈوز ، فائزر ویکسین کی 1 ہزار 178 ڈوز ضائع ہوئی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق، سب سے کم اسپیوٹنک ویکسین کی 85 ڈوز ضائع ہوئیں۔
ذرائع کا کہنا کہ کی کئی وجوہات ہیں، جن میں ویکسین لگاتےوقت متعلقہ شخص کی طبیعت خراب ہونا بھی ایک وجہ ہے۔
اس کےعلاوہ ویکسین انجیکشن میں بھرتے وقت گرجانا،درجہ حرارت برقرار نہ رہنا۔
محکمہ صحت سندھ کے ذرائع کے مطابق ویکسین ضائع ہونے کی وجوہات میں ویکسینیٹر سےویکسین گرجانا اوردیگر عوامل بھی شامل ہیں۔
Comments are closed.