وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں سے صوبے میں 355 ارب روپے کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں منظور وسان نے کہا کہ زرعی زمینوں پر کئی فٹ پانی کھڑا ہے، 2 ماہ میں کیسے فصل لگاسکیں گے؟
انہوں نے سیلاب سے پیدا صورتحال پر کہا کہ سندھ میں 50 سالہ زندگی میں کبھی ایسا نظارہ نہیں دیکھا ہے۔
اس سے قبل وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے حالیہ سیلاب اور بارشوں سے زرعی شعبے کو ہوئے نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے زرعی شعبے کو 536 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، کپاس، مکئی، چاول، گنے، دال، ٹماٹر، پیاز سمیت دیگر فصلیں تباہ ہو گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ زراعت اور لائیو اسٹاک کا نقصان 1300 ارب روپے سے زائد کا خدشہ ہے۔
دوسری طرف وزارت تجارت نے ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کی سمری تیار کرلی ہے۔
وزیر تجارت نوید قمر نے سمری کو فوری منظوری کےلیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے، پیاز اور ٹماٹر کی درآمد سے مقامی منڈی میں قیمتوں میں کمی آئے گی۔
Comments are closed.