سندھ کابینہ نے 23-2022 کے لیے گندم کی قیمت 4 ہزار روپے من مقرر کردی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس سال گندم کی فصل نہیں ہوئی تو قحط جیسی صورتِ حال ہو جائے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کوٹری میں ابھی تک اونچے درجے کا سیلاب ہے، مختلف نالوں سے منچھر میں پانی جانے سے جھیل کی سطح بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ منچھر کی سطح کل تک کچھ کم ہونے کی امید ہے۔
سندھ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 10 ستمبر تک ایک لاکھ 83 ہزار 424 خیمے، ایک لاکھ 45 ہزار 90 ترپالیں، 13 لاکھ 85 ہزار 105 مچھر دانیاں تقسیم کی جا چکی ہیں۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ مختلف کیمپوں میں 13 لاکھ 63 ہزار 312 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں 5 ہزار 636 حاملہ خواتین ہیں، ان خواتین کو علاج کے ساتھ ساتھ سپلیمنٹس بھی دیے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.