وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ سندھ میں چلتی ہوئی شوگر ملز کو بند کرا دیا گیا، سندھ حکومت نے غریب کا جینا مشکل کر دیا ہے، ہر جگہ سندھ حکومت کی نالائقی نظر آئے گی، صوبے سہولت فراہم کرنے کیلئے چینی پر سبسڈی فراہم کر رہے ہیں جبکہ سندھ سرکار سو رہی ہے۔
فرخ حبیب نے بتایا کہ کراچی میں چینی 125 روپے سے زائد میں فروخت ہو رہی ہے، پنجاب میں 90 روپے کلو چینی فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے تاریخ کے سب سے بڑے فلاحی پیکیج کا اعلان کیا، سندھ حکومت اور سائیں سرکار ہٹ دھرمی کا شکار ہیں، سندھ حکومت غریب عوام کو ریلیف دینے کو تیار نہیں ہے۔
فرخ حبیب نے بتایا کہ وفاق سندھ کے عوام کی مدد کیلئے پیچھے نہیں ہٹے گا، عمران خان پورے ملک کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں، وفاق سندھ کے عوام کو راشن پروگرام میں 35 فیصد دے گا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کے پیکیج میں تمام صوبے شامل ہیں مگر سندھ حکومت شامل نہیں ہو رہی، سندھ حکومت وفاق کے پروگرام کا حصہ نہ بنے، لیکن اپنا پروگرام لے آئے، مگر انہوں نے عوام کو گراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے، سندھ میں چینی کیوں مہنگی ہے؟ سندھ حکومت اپنا کردار ادا کیوں نہیں کرتی؟
فرخ حبیب نے کہا کہ وفاق نے 3 سال میں این ایف سی کی مد میں 19 سو ارب دیئے، وہ پیسے کہاں گئے؟ کل پتہ چلے گا کہ یہ پیسہ بھی کرپشن کی نذر ہوا، زرداری صاحب کا پیٹ ہی نہیں بھرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول کیوں ناظم جوکھیو کے اہلِ خانہ سے ملاقات کیلئے نہیں گئے، ناظم جوکھیو کی ایف آئی آر ہمارے اراکین کو داخل کرانی پڑی، بلاول جگہ جگہ پہنچ جاتے ہیں یہاں کیوں سوئے ہیں، ہم سندھ کے مظلوم عوام کی آواز بنیں گے، دونوں اپوزیشن جماعتیں احتجاج کرتی ہیں تو ہمارا سوال تو بنتا ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ یہ اپوزیشن جماعتیں مگر مچھ کے آنسو بہاتی ہیں، پچھلے 30 سال میں زرعی معیشت میں بہتری نہیں لائی گئی۔
وزیرِ مملکت نے مزید کہا کہ عمران خان 10 ڈیم بنا رہے ہیں، یہ کے فور نہیں بنا سکے، اتنے نااہل ہیں، 22 کروڑ عوام کو حقائق بتانے پڑتے ہیں، زرداری اور نوازحکومت میں کرپشن زیادہ تھی، مولانا سابقہ دونوں ادوار میں شامل تھے۔
فرخ حبیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ عوام کو روٹی، کپڑا اور مکان نہیں دے سکے، مگر لندن میں محل بنالیئے۔
Comments are closed.