کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں 21 جون سے پرائمری اسکولز اور 28 جون سے پارکس، انڈور جمز اور درگاہیں کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کیسز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر صحت عذرا پیچوہو، وزیر تعلیم سعید غنی، ناصر حسین شاہ اور مریضیٰ وہاب سمیت شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں کورونا کی تشخیصی شرخ 3.9 ہوگئی ہے، صوبے میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، کراچی میں شرح 8.08 جب کہ حیدر آباد میں 4.3 فیصد ہوگئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی شرقی 14 فیصد، جنوبی میں 10 فیصد کیسز سامنے آئے ہیں، سینٹرل 9 فیصد، غربی 8 فیصد، ملیر، کورنگی اور سکھر میں 7.7 فیصد کیسز رپورٹ ہوئے، ایئر پورٹ پر آنے والے 42 ہزار 532 مسافروں کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں 95 مسافر مثبت آئے، ابھی تک 32 لاکھ 43 ہزار 988 ویکسین ڈورزز سندھ میں موصول ہوئی ہیں، 28 لاکھ 73 ہزار 857 شہریوں کی ویکسینیشن ہوچکی، اسپیوٹنک ویکسین ماہ جون کے آخری ہفتے میں آجائے گی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا کیسز میں کمی تب تک ہوتی رہے گی جب تک عوام ایس او پیز میں عمل کرتے رہیں گے، ابھی ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں کیسز بہت زیادہ ہیں، ماہ جون میں کورونا سے 263 مریض انتقال کر گئے تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ویکسین کی کمی کی وجہ سے ویکسینیشن سینٹرز اتوار کے روز بند رہیں گے۔اجلاس میں 21 جون سے پرائمری اسکولز اور 28جون سے پارکس، انڈور جمز اور درگاہیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
Comments are closed.