سندھ میں لمپی اسکن بیماری کے باعث متاثرہ گائے کی تعداد 35 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں 383 گائے وائرس سے متاثر ہوکر مرچکی ہیں۔
محکمہ لائیو اسٹاک نے کہا کہ صوبے میں 90 لاکھ سے زائد گائے موجود ہیں، اب تک 2 لاکھ 61347 گائیں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
محکمہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 391 گائے لمپی وائرس کا شکار ہوئیں ہیں، جبکہ سب سے زیادہ17 ہزار 962 کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ لمپی اِسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) مویشیوں میں پوکس وائرس کے باعث پیدا ہوتی ہے جس کے بعد گائے، بھینسوں کی جِلد دانے دار ہوجاتی ہے۔
پچھلے پانچ سالوں کے دوران لمپی بیماری مشرق وسطی سے ہوتی ہوئی جنوب مشرقی یورپ، جنوب مغربی روس اور مغربی ایشیا میں پھیل چکی ہے۔
ایل ایس ڈی کا پہلا کیس پہلی بار 1929 میں زیمبیا میں سامنے آیا تھا، اب یہ پورے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں مسلسل پھیل رہا ہے۔
پاکستان میں بھی پہلی مرتبہ سندھ بھر میں گائے، بیل اور بھینسوں میں جِلد کی بیماری لمپی وائرس پھیل جانے سے مویشی بیمار ہو رہے ہیں۔
Comments are closed.