
سندھ کے وزیر برائے اقلیتی امور گیانچند ایسرانی نے کراچی یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعہ پر کہا ہے کہ سندھ میں تمام مذاہب کے لوگوں کو اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کی آزادی حاصل ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا صوبے میں مکمل مذہبی ہم آہنگی ہے، ہندو، عیسائی، سکھ اور مسلمان ایک دوسرے کے تہواروں میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔
گیانچند ایسرانی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی یونیورسٹی میں مبینہ طور پر ہندو طلبہ کو ہولی منانے سے روکنے کے واقعے کی انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ میری اس معاملے پر وزیر برائے جامعات اسماعیل راہو اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے بات چیت ہوئی ہے۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور کا مزید کہنا تھا کہ انکوائری رپورٹ کا انتظار ہے، اگر کوئی شرپسند اس واقعے میں ملوث پایا گیا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ آنے سے قبل سوشل میڈیا پر نفرتیں پھیلانے سے گریز کیا جائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اقلیتی برادری کے تحفظ کےلیے سندھ حکومت کو خصوصی احکامات دیے ہیں۔
Comments are closed.