سندھ میں نیا بلدیاتی ترامیمی بل نافذ العمل ہوگیا جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
سندھ لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا۔ سندھ اسمبلی سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ترمیمی بلدیاتی قانون کے تحت کراچی میں ڈسٹرکٹ کونسل تحلیل، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز ختم اور نئے ٹاؤنز بنائے جائیں گے۔
عباسی شہید اسپتال، کراچی ادارہ امراض قلب اور اسپنسر آئی اسپتال کے ایم سی سے سندھ حکومت کو منتقل ہوں گے۔
ڈی ایم سیز اور ڈسٹرکٹ کونسلز کے زیر انتظام اسکولز، اسپتال اور مراکز صحت ڈسپنسریز بھی صوبائی حکومت کو منتقل ہوں گی۔
میئر اور چیئرمینز کا انتخاب شو آف ہینڈ کےذریعے ہوگا میئر اور چیئرمین کا الیکشن لڑنےکے لئےکونسل ممبر ہونا لازم ہوگا۔
آئین کے تحت دس روز گزرنے کے بعد اسمبلی کا ایکٹ گورنر سے توثیق شدہ سمجھا جائے گا۔
بل کے مطابق سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں خواجہ سراؤں اورخصوصی افراد کے لئے ایک فیصد نشستیں مختص ہیں۔
نافذ العمل بلدیاتی قانون کے تحت ہر کونسل میں خواجہ سراؤں اور خصوصی افراد کی کم از کم ایک نشست ہوگی۔
ترمیمی بلدیاتی قانون کے مطابق پراپرٹی ٹیکس ٹاؤن میونسپل کونسلز جمع کریں گی اور یونین کمیٹی کا وائس چیئرمین ٹاؤن میونسپل کونسل کا رکن ہوگا۔
یاد رہے کہ سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ترامیمی بل 26 نومبر کو منظور کرکے گورنر سندھ کو ارسال کیا تھا، گورنر سندھ نے بل پر اعتراضات لگا کر واپس کردیا تھا۔
سندھ اسمبلی نے بلدیاتی ترمیمی بل کو 11 دسمبر کو مزید ترامیم کے ساتھ بل منظور کیا۔
Comments are closed.