سندھ بھر میں غیر قانونی غیر ملکیوں کو گرفتار کر کے رکھنے کے لیے 3 ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف کل سے آپریشن شروع ہو گا۔
کراچی میں زیرِ حراست غیر قانونی افغان باشندوں کو ٹرین کے ذریعے چمن بارڈر کے راستے ان کے وطن واپس بھیجے جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کی دفعہ 13 فارن ایکٹ کی سیکشن 3 کے تحت حکومتِ پاکستان نے خصوصی احکامات جاری کر دیے ہیں، اِن احکامات کے تحت کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کی جائیں گی۔
رضاکارانہ طور پر واپس جانے کی مدت ختم ہونے کے بعد کارروائیاں یکم نومبر سے شروع کی جا رہی ہیں جس کے تحت مقامی پولیس، رینجرز، ایف آئی اے اسپیشل برانچ کے ہمراہ نادرہ کی ٹیموں کے ہمراہ کراچی کے نشان زدہ علاقوں کے محاصرے کیے جائیں گے۔
گھر گھر تلاشی کے دوران بغیر دستاویزات کے مقیم غیر ملکیوں کو حراست میں لے کر ہولڈنگ سینٹر منتقل کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق اس سلسلے میں سندھ میں 3 ہولڈنگ سینٹر قائم کیے گئے ہیں جن میں ایک سینٹر حاجی کیمپ سلطان آباد، دوسرا اسکاؤٹ ہاسٹل جبکہ تیسرا جیکب آباد یوتھ سینٹر میں قائم کیا گیا ہے۔
ان ہولڈنگ سینٹرز میں ایف آئی اے اور نادرا کے کاؤنٹر بھی بنا دیے گئے ہیں۔
زیرِ حراست غیر ملکیوں کے بائیو میٹرک کیے جائیں گے جبکہ نادرا اور ایف آئی اے کا عملہ خصوصی طور پر بنائے گئے سافٹ ویئر میں ان کے کوائف کمپیوٹرائز کرے گا۔
زیرِ حراست غیر ملکیوں کے ممالک کا تعین کرنے کے بعد افغانیوں کو کراچی سے بسوں کی بجائے ٹرین کے ذریعے چمن بارڈر پہنچانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.