سندھ حکومت کے کئی مشیر اور معاونین خصوصی بلدیاتی سیٹ اپ میں بھی شامل ہیں۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب میئر کراچی جبکہ ڈپٹی میئر سلمان مراد وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی بھی ہیں، اسی طرح کئی ارکان مختلف اضلاع کی چیئرمین شپ کے مزے بھی لوٹ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کابینہ اس لحاظ سے صوبے کی منفرد ترین کابینہ قرار دی جا سکتی ہے کہ یہاں وزیر اور مشیر تو عین اٹھارویں ترمیم کے تحت اسمبلی ارکان کی مناسبت سے رکھے گئے ہیں مگر وزیر اعلیٰ سندھ کے خصوصی معاونین کے معاملے میں سخاوت کا عالم یہ ہے کہ ان کی تعداد وزیروں اور مشیروں سے بھی زیادہ ہے۔
کئی ارکان بیک وقت بلدیاتی نظام میں میئر، ڈپٹی میئر یا ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین کے عہدوں پر بھی منتخب ہوئے ہیں۔
مختصر تفصیل بتائیں تو میئر کراچی مرتضیٰ وہاب وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے قانون اور ترجمان سندھ حکومت بھی ہیں۔ ڈپٹی میئر سلمان مراد وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ضلع ملیر بھی ہیں۔ یہی نہیں سکھر کے میئر ارسلان شیخ اور ڈپٹی میئر حیدرآباد صغیر شیخ بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ہیں۔
ضلع گھوٹکی کے ڈسٹرکٹ چیئرمین بنگل خان مہر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ہوتے ہوئے سندھ کے وزیر برائے اینٹی کرپشن کی ذمہ داریاں بھی سنبھالے ہوئے ہیں اور تو اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ قاسم نوید قمر ٹنڈو محمد خان کی ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین بننے کے باوجود دونوں عہدوں پر موجود ہیں۔
سندھ کابینہ میں ایک اور نئی مثال یہ قائم کی گئی ہے کہ ضلع رحیم یار خان پنجاب کے سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے رئیس حمزہ کو بھی وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اپنا معاون خصوصی مقرر کر رکھا ہے۔ اسی طرح وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی عامر غفار لون بیک وقت آزاد کشمیر کابینہ میں وزیر بھی ہیں۔
Comments are closed.