کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نظام پر قبضے کو چھڑا کررہیں گے، جماعت اسلامی کے دھرنے سے سندھ اسمبلی کی فرینڈلی اپوزیشن بھی پریشان ہے، ہم تحریک کو مزید آگے بڑھائیں اور کالا قانون واپس لینے پر مجبور کردیں گے۔
شاہراہ فیصل کے مارچ سے خطا ب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ وڈیروں اور جاگیرداروں نے دیہی سندھ پر قبضہ کیا ہوا ہے اور اب کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں،حکمران شہر کو لنگڑی لولی شہری بلدیہ کا نظام دینا چاہتے ہیں، 35سال ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے مل کر کراچی کے شہریوں کا استحصال کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ شہری ایک ہی مطالبہ کررہے ہیں کہ کالا بلدیاتی قانون نامنظور، شہر کے تین کروڑ شہری اپنا حق مانگ رہے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کے ہر زبان بولنے والا کی نمائندگی کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکمران بتائیں کہ کراچی جو کہ 54فیصد ٹیکس ادا کرتاہے تو اسے کیوں محروم کیا ہوا ہے، کروڑوں کی آبادی والے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی مؤثر نظام تک موجود نہیں ہے، حکمران بتائیں کہ کراچی شہر کے بچوں کا مستقبل کیا ہے؟
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے معیاری تعلیم تک میسر نہیں ہے، کراچی کا شری اپنے بچوں کو معیاری تعلیم نہیں دلواسکتا، سرکاری سطح پر کوئی اسکول موجود نہیں ہے کہ جہاں بچوں کو پڑھایا جاسکے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کے ٹیکسوں پر پورا ملک چلتا ہے لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیا جاتا، کراچی کے مائیں،بہنیں اور بیٹیاں چنگ چی رکشوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے، ساڑھے تین کروڑ عوام کا حق چھین کر لیں گے۔
Comments are closed.