سندھ حکومت کے جوہی بیراج میں شگاف ڈالنے کے فیصلے پر پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی رفیق جمالی ناراض ہوگئے۔
بلوچستان سے آنے والے سیلابی پانی کے دباؤ پر سندھ حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے جوہی بیراج میں شگاف ڈال دیا۔
وزیر آب پاشی سندھ جام خان شورو نے بیراج میں شگاف ڈالنے کو مشکل فیصلہ قرار دیا ، دوسری طرف پی پی ایم این اے رفیق جمالی اس اقدام پر ناراض ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ جوہی بیراج میں شگاف ڈالنے کے فیصلے پر سندھ حکومت نے مجھے اعتماد میں نہیں لیا۔
رفیق جمالی نے کہا کہ سیلابی پانی ڈھائی لاکھ سے زائد آبادی والی تحصیل جوہی کو ڈبو دے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیلابی پانی 65 سے زائد دیہاتوں کو ڈبو دے گا، شگاف کے بعد جوہی کے نزدیکی دیہاتوں میں پانی داخل ہو رہا ہے، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
جام خان شورو نے جوہی بیراج میں شگاف کے حکومتی فیصلے پر کہا کہ سیلابی پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی جوہی شہر سمیت 60 سے زائد دیہاتوں کو متاثر کرے گا، بڑے شہروں کو بچانے کے لیے شگاف کا مشکل فیصلہ کیا۔
جام خان شورو نے مزید کہا کہ شگاف کا مشکل فیصلہ کرکے قمبر، وارہ، میہڑ ، خیرپور ناتھن کو سیلابی پانی سے بچایا۔
Comments are closed.