سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے میئر اور چیئرمینز کو ڈی ڈی او پاورز دینے کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
کراچی کے بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات کی فراہمی کا نوٹیفکیشن رواں ماہ کے آغاز میں عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا، جس پر سماعت ہوئی، تاہم عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
ایڈووکیٹ نہال لاشاری نے دورانِ سماعت مؤقف اختیار کیا کہ آزاد جمہوری نظام کے لیے فری اینڈ فیئر الیکشن بہت ضروری ہیں، میئر کراچی نے 3، ڈپٹی میئر نے 2 حلقوں سے انتخابات لڑنے کے لیے فارم جمع کرائے ہیں، ایڈیشنل چیف سیکریٹری لوکل گورنمنٹ نے 3 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کیا، ضمنی الیکشن سے قبل بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات فراہم کرنا بدنیتی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ مالی اختیارات دیے جانے کے بعد بلدیاتی نمائندے ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، اس سے قبل مالی اختیارات میونسپل کمشنر اور ٹرانزیشن افسران کے پاس تھے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ ضمنی الیکشن شفاف بنانے کے لیے بلدیاتی نمائندوں کو مالی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments are closed.