کراچی میں قتل ہوئے سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہر کے قتل میں بیوی اور بہن سمیت پوری فیملی ملوث نکلی۔
قائم مقام ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) کراچی غلام نبی میمن نے انچارج کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجا عمر خطاب کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کیس سے متعلق کئی انکشافات کیے۔
غلام نبی میمن نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہر کے قتل کے ملزمان پکڑلیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرفان مہر کے قتل کے ملزمان پکڑے گئے ہیں، جائیداد کا تنازع تھا اور اس واردات میں مقتول کی بیوی اور بہن سمیت پوری فیملی ملوث ہے۔
قائم مقام اے آئی جی کراچی نے مزید کہا کہ راجا عمر خطاب نے کیس حل کیا ہے، یہ قتل جائیداد کے تنازع پر ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے ملزمان کو گرفتار کر لیا، قتل کرنے کے لیے 30 لاکھ روپے کا قرض ادا کرنے کا لالچ دیا گیا تھا۔
انچارج سی ٹی ڈی نے میڈیا کو بتایا کہ یکم دسمبر کو عرفان مہر کو قتل کیا گیا، موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے واردات کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرفان مہر بچی کو اسکول چھوڑ کر واپس آرہا تھا کہ ملزمان نے نشانہ بنایا، واردات کے بعد ملزمان اندرون سندھ فرار ہوگئے تھے۔
راجا عمر خطاب نے یہ بھی کہا کہ کیس میں ملوث ملزمان اکبر اور واجد لاکھو کو گرفتار کرلیا گیا، دو ملزمان نے واردات کی لیکن منصوبہ بندی میں دیگر لوگ ملوث ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مقتول کی بیوی پریشان تھی کہ عرفان اس پر تشدد کرتا تھا، مقتول کی اہلیہ نے پستول خریدنے کے لیے ملزمان کو پیسے دیے۔
انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ فائرنگ اکبر نے کی جو مقتول کا برادر نسبتی ہے، واردات میں مقتول کی اہلیہ سمیت 2 خواتین بھی ملوث ہیں۔
Comments are closed.