سندھ میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث کراچی سمیت صوبے بھر کے اسکول ایک بار پھر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت صوبائی کوویڈ ٹاسک فورس کے اجلاس میں اہم فیصلے کیئے گئے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے بھر میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکول جمعے سے بند کر دیئے جائیں گے، جبکہ نویں کلاس اور اس سے زائد کے تعلیمی ادارے بھی سوائے امتحانات کے بند ہوں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انڈور ڈائننگ کو کل رات سے بند کر دیا جائے گا، تفریحی پارکس، واٹر پارکس، سی ویو، ہاکس بے، کینجھر جھیل کو جمعے سے بند کیا جائے گا، جبکہ سینما، انڈور جمز اور انڈور کھیل بھی بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے میں نئے کورونا کیسز کی شرح 7 اعشاریہ 4 فیصد ہو گئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کیسز 5 فیصد سے بڑھے ہیں تو یہ خطرناک صورتِ حال ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے بتایا کہ صوبے میں کل 16 ہزار 262 کورونا ٹیسٹ کیئے گئے جن میں سے 1 ہزار 201 کیسز سامنے آئے، اس وقت 837 مریض اسپتالوں میں ہیں، اب زیادہ تر مریض سرکاری اسپتالوں میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کل 13 جولائی کو کراچی میں نئے کیسز کی شرح 17 اعشاریہ 11 فیصد تھی، ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں 21 فیصد، جنوبی میں 15 فیصد، وسطی میں 12 اور کورنگی میں 8 فیصد کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملک کے سب سے بڑے شہر کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں صورتِ حال کافی خراب ہے۔
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ صوبے بھر میں اب تک کورونا وائرس کی ویکسین کی 58 لاکھ 70ہزار 991 خوراکیں موصول ہوئی ہیں، جبکہ اب تک 44 لاکھ 65 ہزار 908 خوراکیں استعمال ہو چکی ہیں۔
واضح رہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک بار پھر دیگر صوبوں سے زیادہ 3 لاکھ 49 ہزار 586 ہو چکی ہے، جبکہ اس سے کُل اموات 5 ہزار 621 ہو گئیں۔
Comments are closed.