بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سمندر پار پاکستانیوں کے لیے الگ عدالتی نظام ہوگا، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے الگ عدالتی نظام ہوگا۔

وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے سمندر پار پاکستانیوں کےلیے ایک الگ عدالتی نظام بنانے کی منظوری دے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الگ عدالتی نظام میں مقدمات کی تیز سماعت کی جائے گی، اسلام آباد کے لیے ایکٹ کابینہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھیج دیا ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا بھی ایسے قانون بنا کر لائیں گے، ہر شہری کا حق ہے کہ مقدمات کے فیصلے جلدی ہوں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی زیادہ عرصہ یہاں رہ نہیں سکتے ہیں، ان کی مجبوریاں زیادہ ہیں، اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کے مفادکے لیے ہر وقت کچھ نہ کچھ سوچتے اور کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی نہ ہونے سے سوشل میڈیا اور کچھ چینلز پر لگتا ہے قانون نام کی کوئی چیز ہی نہیں، لوگ لندن جاکر کیسز فائل کررہے ہیں، لوگوں کا اعتماد عدالتی نظام پر مجروح ہوچکا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ منافرت انگیز تقاریر کی مہم چلائی جاتی ہے اور کوئی کارروائی نہیں ہوتی، لوگوں کو پکڑتے ہیں اور 2 دن بعد بندہ گھر چلاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 4 بلین امریکی ڈالر ری شیڈول ہوئے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ بھی قرضوں کی ری شیڈولنگ ہوگئی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت اداروں کو ساتھ لے کر چل رہی ہے، اے پی آئی کی نئی پالیسی کی منظوری دی ہے، ہم نے دواؤں کے لئےخام مال خود بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.