اتوار 21؍ذیقعد 1444ھ11؍جون 2023ء

سمندری طوفان 13 جون کو سندھ کی ساحلی پٹی سے ٹکرا سکتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بیپرجوئے (BIPARJOY) کے 13 سے 17 جون کے درمیان ساحلی پٹی کے شہروں اور قصبوں سے ٹکرانے کا خدشہ ہے جس کے باعث ٹھٹہ، بدین، سجاول، عمرکوٹ، تھرپارکر اور کراچی، میں شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔

پاکستان میٹ آفس کی وارننگ کا حوالہ دیتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مشرقی اور وسطی بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان بیپرجوئے مزید شدت اختیار کر کے ایک انتہائی شدید سائیکلون (طوفان) میں تبدیل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سائیکلون گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران شمال کی طرف بڑھ رہا ہے اور اب کراچی سے تقریباً 760 کلومیٹر جنوب میں ٹھٹہ سے 740 کلومیٹر جنوب اور اورماڑہ سے 840 کلومیٹر جنوب مشرق میں عرض البلد 18.1°N اور طول البلد 67.5°E کے قریب واقع ہے۔ جبکہ زیادہ سے زیادہ تیز ہوائیں 150 تا 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ سسٹم سینٹر کے اردگرد 180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور سمندری حالات سسٹم سینٹر کے ارد گرد غیر معمولی ہیں جس کی زیادہ سے زیادہ لہروں کی اونچائی 35 تا 40 فٹ ہے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سازگار ماحولیاتی حالات (سمندر کی سطح کا درجہ حرارت 30 تا 32 سینٹی گریڈ، کم عمودی ہوائیں اور اوپری سطح کا انحراف) اس کی شدت کو برقرار رکھنے کے لیے نظام کی مدد کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ موجودہ اوپری سطح کی اسٹیئرنگ ہواؤں کے تحت BIPARJOY کے 14 جون کی صبح تک شمال کی طرف مزید ٹریک کرنے کا زیادہ امکان ہے، پھر شمال مشرق کی طرف مڑنے اور 15 جون کی سہ پہر کو کیٹی بندر، (جنوب مشرقی سندھ) اور بھارتی گجرات کے ساحل کے درمیان ایک انتہائی شدید چکرواتی طوفان کے طور پر عبور کرے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سمندری طوفان سندھ کے جنوب مشرقی ساحلی پٹی تک پہنچنے کے بعد ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ اضلاع میں 13 سے 17 جون کے دوران 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13، 14 اور 16 جون سے کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار اور میرپور خاص کے اضلاع میں 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ تیز رفتار ہوائیں کمزور اور کچے گھروں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ کیٹی بندر میں طوفان کی آمد متوقع ہے۔ بحیرہ عرب کے حالات انتہائی خراب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ساحل کے ساتھ اونچی لہروں کی وجہ سے ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ٹھٹہ، سجاول اور بدین کو خطرات ہیں، اس لیے انہوں نے کمشنر حیدر آباد کو بھیجا ہے کہ اگر ضرورت ہو تو لوگوں کو نکالیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کراچی کو بل بورڈز کو محفوظ بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ 

سید مراد علی شاہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ جب طوفان ساحل سے ٹکرائے تو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور جی او سی حیدر آباد سے رابطے میں ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.