پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سفارش اور کوٹے پر آئیں گے تو کون انصاف کرے گا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ن لیگی رکن اسمبلی جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ آج آئین و قانون کی پاسداری کی بات ہوتی ہے تو 90 روز میں انتخابات کا کہا جاتا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا میرا آئین یہ کہتا ہے جسٹس منیر کے جس فیصلے سے انتشار کا سلسلہ شروع ہوا وہ جاری رہے؟
ان کا کہنا تھا کہ دو جونیئر ججز کو سپریم کورٹ کا حصہ بنانے کےلیے وزیر قانون کو طاقتور لوگوں نے کہا، کیا انصاف کرنے والے کسی دباؤ سے ججز لگائیں گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ جب بھی بحران آئے تو لوگوں کو معلوم ہے کہ اس کے پیچھے کن کے فیصلے ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طاقتور لوگوں کی کونسی بات پر وزیر قانون مجبور ہوئے یہ ہاؤس کو بتانا چاہیے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ثاقب نثار کہتا ہے میں ڈیم فنڈ کا حساب دینے کا پابند نہیں، کیا یہ ایوان پوچھنے کا مجاز ہے کہ عدلیہ میں بیٹھے لامحدود اختیارات کے مالک ہی انتظامی حکم دیں؟
Comments are closed.