صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات سعید غنی نے کہا ہے کہ ٹنڈوالہ یار میں ایک قتل کی بنیاد پر لسانی فسادات کی سازش ہو رہی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں سعید غنی نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ، آفاق احمد پر نفرت کی سیاست اور جماعت اسلامی پر لسانیت کی بات کرنے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ ٹنڈوالہ یار میں قتل کی بنیاد پر لسانی فسادات اور ایک بار پھر خونریزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
صوبائی وزیر نے ٹنڈوالہ یار میں خواتین سے بدتمیزی کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بھی تقسیم کی سازش کرنا چاہ رہی ہے، سندھ حکومت کو کسی لسانی گروہ کا نمائندہ اور دوسرے کا دشمن بنا کر پیش کرنا زیادتی ہے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ جو قتل ہوا اس کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے، قاتل کا تعلق قوم پرست جماعت سے ہے، سمجھ نہیں آتی ہر معاملے میں بلاوجہ سندھ حکومت کو کیوں شامل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو مفرور ہیں پولیس کا کام ہے کہ انہیں سامنے لایا جائے، ٹنڈوالہ یار میں نعرے لگا کر پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مقتول کے اہل خانہ نے جن کا نام نامزد کیا، ان کے نام ایف آئی آر میں درج ہے، مقتول کے جنازے کے بعد کچھ افراد نے چوکی اور گاڑیوں کو آگ لگائی۔
انہوں نے کہا کہ لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے، ایم کیو ایم نے ہمیشہ فسادات پھیلائے، جس سے انہوں نے فائدہ اٹھایا، ایم کیو ایم نے یہاں لوگوں کو قتل کروایا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ جماعت اسلامی بھی لسانی بات کر رہی ہے، آپ کو قانون پسند نہیں ہے، تو قانون پر بات کریں، سندھ حکومت کو کسی ایک لسانی جماعت سے ملانا ٹھیک نہیں۔
Comments are closed.