سعودی عرب نے 1996 سے 2023 تک انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر 167 ممالک کو 96 ارب ڈالر کی مالی معاونت اور امداد فراہم کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشیر برائے انسانی امداد اور ریلیف سینٹر ڈاکٹر عبداللّٰہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے اسپین میں میڈیا نمائندگان اور انفلوئینسرز سے ملاقات میں یہ بات بتائی۔
میڈرڈ میں عالمی اتحاد برائے ویکسینز اینڈ امیونائزیشن کانفرنس کی سائیڈلائن پر میڈیا نمائندگان سے ملاقات کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں سعودی سفیر اعظم القین نے بھی شرکت کی۔
ڈاکٹر عبداللّٰہ بن عبدالعزیز نے کہا کہ کے ایس ریلیف سینٹر انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں میں بین الاقوامی سطح پر مرکزی حیثیت حاصل کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2015 میں قائم کردہ کے ایس ریلیف نے 92 ممالک میں 2 ہزار 402 انسانی ہمدردی کے پروجیکٹس کیلئے 6.248 ارب ڈالر کی رقم فراہم کی۔
ان پروجیکٹس میں غذائی تحفظ، تعلیم، صحت، سماجی تحفظ، پانی، ماحولیات، لاجسٹکس، پناہ گاہیں اور دیگر منصوبے شامل تھے۔
ڈاکٹر عبداللّٰہ بن عبدالعزیز نے کہا کہ انسانی ہمدردی کے ان منصوبوں کیلئے 175 بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کی گئی، زیادہ تر منصوبے یمن کیلئے تھے جن کی تعداد 814 تھی، ان پر 4 ارب ڈالر کا خرچہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ کے ایس ریلیف سینٹر نے خواتین کیلئے 885 جبکہ بچوں کیلئے 815 پروجیکٹس پر کام کیا جس سے 33 ملکوں کی 9 لاکھ 37 ہزار خواتین اور بچے مستفید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مہاجرین کی میزبانی کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔
یہاں یمن، شام اور میانمار کے 10 لاکھ 74 ہزار 153 مہاجرین رہتے ہیں جنہیں ملازمت، مفت تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔
سعودی عرب نے عالمی وبا کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے 86 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے 103 منصوبوں پر کام کیا جن میں 41 سے زائد ممالک کو ویکسین کی خوراکیں فراہم کی گئیں۔
Comments are closed.