وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب سے مالی امداد مل جائے گی، سعودی عرب نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 3 ارب ڈالرز رکھوائے گا اور یہ چند دنوں میں ہو جائے گا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ معاشی ماہرین نے بتایا ہے کہ بچت نہ ہونے اور تجارتی عدم توازن کی وجہ سے معیشت پیچھے ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے فوڈ سپلائی متاثر ہوئی اس لیے قیمتیں بڑھ گئیں، وزیرِ اعظم عمران خان نے جس طرح کورونا کی وباء کو ہینڈل کیا پوری دنیا نے اس کی داد دی۔
شوکت ترین کا کہنا ہے کہ جب حکومت سنبھالی تو حکومت کو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ہمیں ایسی ترقی چاہیئے جو 5 سال نہیں 20 سال کے لیے ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں زراعت کو نظر انداز کیا گیا، ہم نے توجہ دی اور بمپر فصلیں ہو رہی ہیں، 40 لاکھ گھرانوں کو 1400 ارب کا بلا سود قرضہ دیں گے۔
مشیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، جیسے گنجائش ہو گی اور سہولتیں دیں گے، 40 لاکھ گھرانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے معیشت متاثر ہوئی، آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوتا ہے، تیل کی قیمتیں 100 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے ریونیو بڑھانے پر زور دیا ہے، انڈسٹریل ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، 13 کروڑ افراد کے لیے آٹے، دال اور گھی پر 30 فیصد رعایت کا پیکیج دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی عالمی معاملہ ہے، پاکستانیوں کی قوتِ خرید کم ہے، آئی ایم ایف کے معاہدے پر خوش خبری جلد سنیں گے۔
وزیرِ اعظم کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، ہر سال 15 سے 20 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے، ہمیں پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.