مشکل وقت میں چین مدد کو آگے آ گیا، سری لنکا کے قرضے ری شیڈول کرنے کیلئے رضامندی ظاہر کر دی۔
چین کی طرف سے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کے بعد سری لنکا کو آئی ایم ایف سے 2.9 ارب ڈالر کا پیکیج حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے سری لنکا کیلئے مالی پیکیج کئی مہینوں سے التوا میں رکھا ہوا تھا۔
سری لنکا اپنے قرض فراہم کرنے والوں کو قرضوں کی ری شیڈولنگ کیلئے آمادہ کر رہا تھا، آئی ایم ایف نے پیکیج کی فراہمی اس سے مشروط کی تھی۔
صدر رانیل وکرما سنگھے نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کو بتایا کہ ان کی حکومت کو ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف چائنا کی طرف سے خط موصول ہوا ہے۔
یہ بینک سرکاری ملکیت ہے جو چین کی بیرون ملک سرمایہ کاری کے معاملات دیکھتا ہے۔
خط کے مندرجات واضح نہیں ہیں لیکن سری لنکن حکام کا کہنا ہے کہ خط میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بیجنگ آئی ایم ایف کی طے کردہ شرائط کے مطابق قرضوں کی ری شیڈولنگ کر دے گا۔
جنوری میں بھارت اور جاپان نے بھی سری لنکا کو ایسی ہی یقین دہانی کروائی تھی۔
صدر وکرما سنگھے نے کہا کہ آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج کے بعد ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے بھی مالی معاونت حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ سری لنکا اس وقت چین، بھارت، جاپان اور نجی بونڈ ہولڈرز کا 40 ارب ڈالر کا مقروض ہے۔
Comments are closed.