کراچی میں سرکاری اراضی پر رہائشی منصوبہ بنوانے میں ملوث مختار کار کے خلاف اینٹی کرپشن کورٹ کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق مراد میمن گوٹھ میں شہباز گوٹھ ٹو کے نام سے غیر قانونی رہائشی منصوبہ شروع کیا گیا۔
مختار کار اسلم شر نے منصوبے کیلئے دیہہ طور تپو کونکر ناکلاس 84 پر منصوبے کیلئے سرکاری اراضی کی فراہمی میں معاونت کی۔
اسلم شر نے سرکاری اراضی پر منصوبے کے جعلی اور غیر قانونی کاغذات بنا کر اجازت دی۔
دستاویزات کے مطابق جعلی اور غیر قانونی کاغذات کی مدد سے اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین بلڈرز کے حوالے کی گئی۔
اسلم شرنے گوٹھ بنانے کے لئے بلڈرز کے حق میں مبینہ طور پر کھاتے تبدیل کئے۔ اینٹی کرپشن کورٹ نے مختار کار کے ساتھ حسام اسلم شیخ، ابوبکر اور دیگر کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
مختار کار متعلقہ افسر کی مدد سے مبینہ طور پر مراد میمن گوٹھ کی دیگر بیش قیمت سرکاری زمین بیچنے میں مبینہ طور پر ملوث بتایا گیا ہے۔
Comments are closed.