امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے او آئی سی کے اجلاس پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے 19 نومبر کو لاہور میں عظیم الشان غزہ مارچ کا اعلان کر دیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قطر میں اسماعیل ہنیہ اور ان کی ٹیم سے ملاقات کی۔
انہوں نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ نے بتایا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کا مقصد سویلین پر حملے نہیں تھے، 11 فوجی کیمپوں پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی گفتگو سے محسوس کیا کہ ان کے حوصلے بلند ہیں، انہوں نے مظاہروں میں شرکت کرنے پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔
امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے بتایا کہ پاکستانی مندوب نے اقوامِ متحدہ میں جو تقریر کی اسماعیل ہنیہ نے اس کو بھی سراہا، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک مقدس جہاد کر رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ نے بتایا کہ ہم جو کام کر رہے ہیں وہ پوری امت کے لیے کر رہے ہیں، میں نے پاکستانیوں کے جذبات سے فلسطینی قیادت کو آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ قیامِ پاکستان سے پہلے بھی اس خطے کے لوگ اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کرتے تھے، قیامِ پاکستان کے بعد اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا اور فلسطینوں کی حمایت کرنا ہماری قومی پالیسی ہے، خدا خدا کر کے ہمارے بہت سے مطالبات کے نتیجے میں او آئی سی کا اجلاس ہوا۔
سراج الحق نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ او آئی سی کے اجلاس میں انہوں نے حماس کی قیادت کو نہیں بلایا، حماس کی قیادت کو روس نے بھی دعوت دی اور ان کے مؤقف کو درست تسلیم کیا، چین بھی حماس کے مؤقف کو درست تسلیم کرتا ہے، مسلمان حکمرانوں نے تقاریر کیں، مذمتی بیان جاری کیا لیکن کسی عملی اقدام کا نہ کوئی اعلان کیا، نہ لوگوں کو بتایا۔
او آئی سی اجلاس سے پہلے ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ اجلاس میں حماس لیڈر کو بلایا جائے، افغانستان میں جب آزادی کے لیے جنگ جاری تھی تو او آئی سی اجلاس میں افغان مجاہدین کو بلایا جاتا تھا، ہمارا یہ خیال تھا کہ اس اجلاس میں فلسطینی نمائندے کو بلایا جائے گا، ہماری توقع تھی کہ ایک فلسطین فنڈ قائم کریں گے لیکن او آئی سی سربراہان نے امتِ مسلمہ کی اس طرح ترجمانی نہیں کی جس کی توقع لوگ کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک اعصابی و نفسیاتی لحاظ سے فلسطینی یہ لڑائی جیت چکے ہیں، صرف نشستن، گفتن، برخاستن ہوا، امریکی وزیرِ خارجہ نے 3 دورے کیے، بائیڈن نے تل ابیب کا دورہ کیا، انہوں نے بحری بیڑہ بھیجا، 8 ارب ڈالرز سے زیادہ فنڈ منظور کیا، پسِ پردہ وہ جو کچھ امریکا کر رہا وہ بھی دنیا جان جائے گی۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ ہم ہر قیمت پر غزہ کے مجاہدین اور مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے، پاکستانی ایک غیرت مند اور جرأت مند قوم ہیں، ہماری قوم فلسطینیوں کے ساتھ موجود ہے، 7 اکتوبر کے بعد بھارت نے کھل کر اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا، بھارت سمجھتا ہے کہ غزہ میں مسلمان کامیاب ہوتے ہیں تو کشمیریوں کو شہ ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا تماشہ کر رہی ہے اور اسرائیل وہاں کے اسپتالوں پر حملہ آور ہے، الشفا اسپتال تقریباً آدھے سے زیادہ تباہ ہو چکا ہے، جو آدھا اسپتال باقی ہے وہاں زخمی اور لاشیں پڑی ہیں، ان کے مسلسل حملے جاری ہیں اور دنیا کچھ نہیں کر رہی، جو کتوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں کیسے غزہ کے ظلم اور جبر پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے۔
سراج الحق نے اعلان کیا کہ 19 نومبر کو لاہور میں ایک عظیم الشان غزہ مارچ ہو گا، ہمارا عزم ہے کہ اب تک جتنے مظاہرے ہوئے ہیں یہ ان میں سب سے بڑا مظاہرہ ہو گا۔
انہوں نے اپیل کی کہ اس مظاہرے میں شرکت کر کے فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دیں، جو اب تک اعصابی و نفسیاتی لحاظ سے فلسطینی یہ لڑائی جیت چکے ہیں۔
Comments are closed.