صبح کا ناشتہ طبی لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حامل ہوتا ہے مگر روز مرہ زندگی کی افراتفری کے دوران اکثر لوگ یا تو ناشتہ نہیں کرتے یا پھر صحت کے لیے مفید ناشتہ کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔
اکثر افراد صبح کا ناشتہ یا تو گھر سے باہر دفتر میں کرتے ہیں یا گھر میں ہی مضرِ صحت غذاؤں، تیل سے نچڑتے پراٹھے کھانے سے اپنے دن کا آغاز کرتے ہیں، دونوں صورتیں ہی صحت کے لیے بے حد خطرناک ہیں۔
طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ صبح کا ناشتہ کیئے بغیر گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہیئے اور اگر گھر میں بنا ہوا عین حفظانِ صحت کے مطابق صحت بخش غذاؤں سے ناشتہ کیا جائے تو یہ دن کی پہلی غذا سارا دن جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے، اس کے علاوہ کچھ ایسی غذائیں بھی ہیں جو برسہا برس آپ کو تندرست و جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
فٹنس ایکسپرٹس بھی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بڑھتی عمر اگرچہ ایک قدرتی عمل ہے مگر اس کا 80 فیصد تعلق آپ کے طرزِ زندگی اور غذا سے ہوتا ہے، انسان میں بڑھتی عمر کے اثرات سب سے پہلے چہرے اور بالوں پر ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔
مرد اور خواتین ان اثرات کو زائل کرنے کے لیے مختلف جتن کرتے ہیں، ناشتہ چونکہ دن کی اہم ترین غذا ہوتی ہے، لہٰذا اس میں اگر ضروری اور متوازن غذاؤں کا باقاعدگی سے استعمال جاری رکھا جائے تو با آسانی جھریوں اور بوڑھے دکھنے سے بچا جاسکتا ہے۔
غذائی و طبی ماہرین کی جانب سے عمر کے اثرات سے بچنے کے لیے تجویز کی گئی غذائیں مندرجہ ذیل ہیں:
تخمِ بالنگا
تخمِ بالنگا کا استعمال عموماً مشروبات میں کیا جاتا ہے لیکن اس کے بیج بڑھتی عمر کے اثرات کم کرنے کا باعث بھی بنتے ہیں، تخمِ بالنگا پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں پایا جانے والا اومیگا 3 فیٹی ایسڈ انسان میں بڑھتی عمر کے اثرات کم کرنے اور جِلد کو ہائیڈریٹ اور موئسچرائز رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تخم بالنگا کے بیج ذائقے دار نہیں ہوتے اسی لیے انہیں صبح ناشتے کے وقت پانی میں یا پڈنگ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے، تخم بالنگا کے بیجوں کی پڈنگ بنانے کے لیے بادام، کاجو، بیری اور چیری کا استعمال سود مند ثابت ہوتا ہے۔
جَو کا دلیہ
مختلف تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ناشتے میں جَو کا دلیہ کھانے سے خراب کولیسٹرول میں کمی واقع ہوتی ہے، جَو کے دلیئے میں پلانٹ فائبر (جسم میں جَلد جذب ہو جانے والا)، نائٹروجن کمپاؤنڈز، گوند، چینی اور فیٹس کی معمولی مقدار کے علاوہ نشاستہ بھی پایا جاتا ہے جو کہ انسانی جسم سے خراب کولیسٹرول کی مقدار کم کر کے تندرست بناتا ہے۔
جو کا دلیہ موٹاپے کے خلاف مزاحمت کے علاوہ بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس کا بھی حامل ہوتا ہے، یہ اینٹی آکسیڈنٹس خلیات کی مرمت کرنے، جِلد کی رونق بڑھانے اور جھریوں کو ختم کرنے کا کام بھی سر انجام دیتے ہیں۔
سبز چائے
مختلف اقسام کی چائے میں بڑھتی عمر کے اثرات زائل کرنے والے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں تاہم دیگر اقسام کی چائے کی نسبت سبز چائے میں اینٹی ایجنگ خصوصیات زیادہ پائی جاتی ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق یہ خصوصیات عمر بڑھنے کے اثرات زائل کرنے میں مدد دیتی ہیں اور جِلد کو جھریوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔
سبز چائے کا استعمال جِلد کے کینسر سمیت معدے اور آنتوں کے کینسر کے خلاف بھی مزاحمت پیدا کرتا ہے۔
جِلد کو جھریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے سبز چائے پینے سمیت اس چائے میں ایک ٹشو پیپر ڈبوئیں اور چہرے پر لگائیں۔
اسی طرح آنکھوں کے نچلے حصے میں اگر سوجن آجائے تو وہاں بھی سبز چائے کے گیلے ٹی بیگز رکھنا مفید ثابت ہوتا ہے۔
پپیتا
پپیتا مختلف اقسام کی اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات، معدنیات اور حیاتین پر مشتمل ہوتا ہے۔
پپیتے میں موجود خصوصی انزائمز (پاپین، بیٹاکیروٹین اور لائیکوپین) کی موجودگی اسے صحت اور جِلد کے لیے متعدد فوائد کا حامل بناتی ہے۔
پپیتے کو نہ صرف کھانے سے بہت سے فوائد حاصل کیئے جا سکتے ہیں بلکہ اسے جِلد پر لگا کر بھی اسے نکھار دیا جا سکتا ہے۔
لہٰذا دن کا آغاز پپیتے جیسے ذائقے دار پھل سے بھی کیا جا سکتا ہے، یہ پیٹ کی صفائی اور میٹا بالزم کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے نہایت مفید پھل ہے۔
پپیتے کو مزید غذائیت بخش بنانے کے لیے لیموں اور چٹکی بھر نمک استعمال کیا جاسکتا ہے۔
بلیو بیریز
اگرچہ بلیو بیریز دکھنے میں چھوٹی ہوتی ہیں لیکن یہ چھوٹا سا پھل انسانی جسم میں جاکر بیش بہا فوائد کا باعث بنتا ہے۔
بلیو بیریز اینٹی ایجنگ خصوصیت سیت متعدد بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا کام کرتی ہیں، بلو بیریز کے استعمال سے طویل عرصے تک چاق و چوبند اور جوان رہا جا سکتا ہے۔
وٹامنز اور فائبر سے بھرپور یہ پھل چہرے کی سرخی بڑھانے اور جِلد کی رنگت سنوارنے کا کام بھی کرتا ہے۔
بلیو بیری میں موجود وٹامن سی اور ای کے باعث جِلد کی شادابی اور جگمگاہٹ میں اضافہ ہوتا ہے اور آنکھوں کی خوبصورتی ماند کرنے والے سیاہ حلقوں کا خاتمہ بھی ممکن ہوتا ہے۔
ایواکاڈو
ایواکاڈو کو سیلیبرٹی فوڈ کہا جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایواکاڈو ہر سیلیبرٹی کے ڈائٹ پلان میں کسی نہ کسی صورت لازمی طور پر شامل ہوتا ہے۔
ناشتے میں ایواکاڈو کا استعمال بڑھتی عمر کے اثرات زائل کرنے میں معاون ہوتا ہے، ایواکاڈو میں وافر مقدار میں وٹامن بی اور ای موجود ہوتا ہے جو اسے اینٹی ایجنگ خصوصیات کا حامل بناتے ہیں۔
وٹامن ای مردوں میں عمر بڑھنے کی رفتار کو کم کرتے ہوئے ان کی وجاہت میں اضافہ کرتا ہے۔
دوسری جانب ایواکاڈو میں وٹامن ای، پوٹاشیم، لیثیتھن (Lecithin) سمیت دوسرے غذائی اجزاء خواتین کی جِلد کی نشوونما اور اسے موئسچرائز کرنے کا کام بھی سر انجام دیتے ہیں۔
Comments are closed.