ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے جس کے مطابق ستمبر میں مہنگائی ایک اعشاریہ 15 فیصد کم ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق ماہانہ مہنگائی کی مجموعی شرح 23 اعشاریہ 18 فیصد پر آگئی، جولائی تا ستمبر 2022 میں مہنگائی کی اوسط شرح 25 اعشاریہ 11 فیصد رہی۔
اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر آلو، ٹماٹر، سبزیاں، دالیں اور انڈوں کی قیمتیں بڑھیں جبکہ گھی، پیاز، دال مسور، کوکنگ آئل، چینی سمیت کئی اشیاء سستی ہوئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر ٹماٹر 33 اعشاریہ 86 فیصد، دال مونگ 19 اعشاریہ 53 فیصد، سبزیاں 22 اعشاریہ 70 فیصد، دال ماش 6 اعشاریہ 5 فیصد، چکن 13 اعشاریہ 05 فیصد مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر انڈے 14 اعشاریہ 20 فیصد، دال چنا 6 اعشاریہ 90 فیصد، آلو 17 اعشاریہ 43 فیصد، گندم 15 اعشاریہ 35 فیصد، چائے کی قیمت میں 11 اعشاریہ 59 فیصد اور بیسن 9 اعشاریہ 74 فیصد مہنگا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر میں گھی کی قیمت میں 4 اعشاریہ 50، پیاز 3 اعشاریہ 86، دال مسور 3 اعشاریہ 08، کوکنگ آئل کی قیمت میں ایک اعشاریہ 89 فیصد کمی سامنے آئی۔
اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں چینی صفر اعشاریہ 93، الیکٹرک چارجز 65 اعشاریہ 33 اور موٹر وہیکل 2 اعشاریہ 43 فیصد سستی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر بجلی چارجز 30 اعشاریہ 4 فیصد کم ہوئے ہیں، سالانہ بنیاد پر ٹماٹر 127 اعشاریہ 8 فیصد، دال مسور 79 اعشاریہ 5 ، سبزیاں 67 ، دال چنا 64 اعشاریہ 2، کوکنگ آئل 65 اعشاریہ 3، گھی 57 اعشاریہ ایک اور دال ماش 56 اعشاریہ 3 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر گندم 55 اعشاریہ 3 فیصد، چاول 39 اعشاریہ 8، موٹر فیول 86 اعشاریہ 9 اور اسٹیشنری 54 اعشاریہ 3 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر گندم 55 اعشاریہ 3 فیصد، چاول 39 اعشاریہ 8، موٹر فیول 86 اعشاریہ 9 اور اسٹیشنری 54 اعشاریہ 3 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ سالانہ بنیاد پر بجلی چارجز 30 اعشاریہ 4 فیصد کم ہوئے۔
Comments are closed.