گوشت خور خواتین کے مقابلے سبزی خور خواتین کو ہڈیوں کی کمزوری کا سامنا زیادہ رہتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ سبزی خور خواتین کی ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں اور ان کے ٹوٹنے کے خطرات 33 فیصد تک بڑھ سکتے ہیں۔
بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ صرف سبزیوں کا استعمال غذائی اجزاء کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
لیڈز یونیورسٹی کے محقق جیمز ویبسٹر کے مطابق سبزیوں میں عموماً کیلشیم اور وٹامن بی 12 کی مقدار کم ہوتی ہے جو ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اس کے علاوہ سبزیاں ضروری پروٹین کو بھی پورا نہیں کر پاتیں، جس کے باعث فریکچر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیوں کہ پروٹین پٹھوں اور گوشت کی تشکیل کرتے ہیں اور دیگر معدنیات ہڈیوں کو قوی بناتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ سبزیاں بہتریں غذا ہے اس کا استعمال ہرگز ترک نہ کریں بلکہ غذائی اجزاء میں توازن کا خیال رکھیں۔
برطانوی محقق جیمز ویبسٹر نے مذکورہ تحقیق کے لیےتقریباً 20سال تک 35 سے 69 سال عمر کی 26 ہزار سے زائد مختلف خواتین کے صحت اور خوراک کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔
ان کی باقاعدہ گوشت کھانے والی، کبھی کبھار گوشت کھانے والی اور مکمل سبزی خور خواتین کے الگ الگ زمروں میں درجہ بندی کی گئی۔
اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ 22 سال کے دوران 3 فیصد خواتین کو کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کی شکایت کا سامنا کرنا پڑا جن میں مکمل طور پر سبزی خور خواتین کی شرح سب سے زیادہ تھی۔ 90 فیصد فریکچر گرنے کے باعث پیش آئے۔
جبکہ کم گوشت کھانے یا صرف مچھلی کھانے والی خواتین کی ہڈیاں بہتر حالت میں تھیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ سبزی خور خواتین کو وزن میں کمی ، جسم میں چربی کی کمی ، ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ غذائی اجزاء میں توازن برقرار رکھنے کے لیے سبزی خور خواتین کو اضافی آئرن، کیلشیم، پروٹین اور وٹامن بی 12 کا استعمال کرنا چاہئے۔
محققین کا کہنا ہے کہ آئندہ تحقیقی مطالعہ یورپ سے باہر سبزی خور مردوں میں ہڈیوں کی کمزوری کے حوالے سے کیا جائے گا۔
Comments are closed.