بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سانس کی خرابی کی تشخیص علامات ظاہر ہونے سے قبل کیسے کی جائے؟

اب زیادہ وزن والے یا موٹاپے کا شکار افراد میں سانس کی خرابی  کی تشخیص کسی قسم کی واضح علامات ظاہر ہونے سے پہلے بھی کی جاسکتی ہے۔

ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق  کارڈیو پلمونری ایکسرسائز ٹیسٹنگ (سی پی ای ٹی) جسے ایرگو اسپیرومیٹری بھی کہا جاتا ہے، اس ورزش کو زیادہ وزن اور موٹے افراد میں سانس کی خرابی کی ابتدائی شناخت کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ تحقیق برازیل کے محققین نے کی ہے، اس تحقیق کے بنیادی نتائج ورزش کے دوران موٹاپےکےجسم پر اثرات سے اخذ کیے گئے  جوکہ (سی پی ای ٹی) کے دوران سامنے آئے۔ 

اس تحقیق کے نتائج کو’PLOS ONE‘جرنل میں شائع کیا گیا ہے۔

اس تحقیق کا حصّہ بننے والے موٹے افراد اہم وینٹیلیٹری ردعمل غیر تبدیل شدہ تھا۔

مثال کے طور پر، موٹے افراد کے گروپ میں پر منٹ وینٹیلیشن کا تناسب، VCO2(ایک منٹ میں خارج ہونے والی ہوا کا حجم)اوسطاً 25.4 سامنے آیا جبکہ مناسب وزن والے افراد کے لیے اوسطاً 25.6 ہے۔

لہٰذااس تحقیق سے یہ پتا چلتا ہے کہ موٹاپے کا شکار افراد میں کسی بھی قسم کی ظاہری علامات سامنے آنے سے پہلے سانس کی خرابی کے امکان کو ابتدائی اسٹیج پر تشخیص کیا جاسکتا ہے۔

ساؤ پالو کی وفاقی یونیورسٹی (UNIFESP)کی ایپیڈیمولوجی اور ہیومن موومنٹ لیبارٹری کے سربرا ہ وکٹر زونیگا ڈوراڈوکا کہنا ہے کہ کارڈیو پلمونری ایکسرسائز ٹیسٹنگ (سی پی ای ٹی) موٹاپےکا شکار افراد کی صحت کےمسائل کے کئی ممکنہ مسائل کو سامنے لا سکتی ہے اور اس میں کافی تشخیصی اور قبل از تشخیصی صلاحیت ہےجس کے بارے میں پہلے کسی کو علم نہیں تھا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر وینٹیلیٹری کارکردگی کو تبدیل کیا جائےتو اس کی وجہ سےابتدائی سانس کی خرابی ہونے کا امکان ہے۔

ڈوراڈو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیسٹ کسی مخصوص عارضے یا بیماری کی تشخیص نہیں کرتا ہے لیکن اسے ابتدائی مرحلے میں سانس کی خرابی کی تشخیص اور اس کی وجوہات کی نشاندہی میں مدد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ مریض کو زیادہ تفصیلی معائنے کے لیے ماہر کے پاس بھیجا جا سکے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.