حکومت کی جانب سے سانحہ 9 مئی 2023ء کے افسوس ناک واقعات میں ملوث خواتین اور 18 سال سے کم عمر افراد پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خواتین اور 18 سال سے کم افراد پر عدالتوں میں ہی کیسز چلیں گے جبکہ فوجی عدالتوں میں سماعت کے دوران ملزمان کو وکیل کرنے کا حق دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ملزمان کے خاندان کو ہفتے میں ایک روز ملنے کی اجازت بھی ہوگی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس بھی فوجی عدالت میں لانے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ بعض حکومتی وزراء کی رائے ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس عدالتوں میں ہی چلایا جائے۔
ذرائع کے مطابق حکومت چاہتی ہے وقت پر عام انتخابات کرا دیےجائیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے 4 یا 5 روز پہلے اسمبلی تحلیل کرنے کی بھی تجویز دی جا رہی ہے، اسمبلی تحلیل کرنے پر الیکشن کمیشن کو 90 روز مل جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور نگراں وزیراعظم کا معاملہ طے نہیں ہو پایا ہے۔
Comments are closed.