ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سارہ انعام قتل کیس میں مقتولہ کے والد کا بیان قلمبند کر لیا گیا۔
پراسیکیوٹر رانا حسن عباس اور سارہ انعام کے والد انعام الرحیم سیشن جج کے روبرو پیش ہوئے۔
اس موقع پر مقتولہ کے والد نے بیان دیا کہ میری بیٹی سارہ انعام ابوظبی میں وزارت اکنامک ڈیولپمنٹ میں سینئر کنسلٹنٹ تھی۔
انہوں نے کہا کہ سارہ انعام کا رابطہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر سے سوشل میڈیا کے ذریعے ہوا، جولائی میں بیٹی نے ملزم سے رابطے سے متعلق مجھے آگاہ کیا۔
والد نے کہا کہ بیٹی نے بتایا شاہنواز اس سے شادی کرنا چاہتا ہے، اس کی فیملی بیٹی سے رابطے میں تھی، میں نے سارہ کو کہا کہ فیملی کے پاکستان پہنچنے سے پہلے کوئی قدم مت اٹھانا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بیٹی کو کہا کہ شاہنواز امیر کی فیملی سے مل کر شادی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
مقتولہ کے والد نے کہا کہ 18 جولائی کو شاہنواز سے نکاح کا سارہ نے مجھے بتایا جس پر میں افسردہ ہوگیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جمعہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے نہایت سفاکی سے اپنی اہلیہ سارہ انعام کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔
Comments are closed.