سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کو ملعون گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمے کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، خالد لطیف کے خلاف ملعون گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے اور استغاثہ نے اُنہیں 12 سال قید کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق استغاثہ کا کہنا ہے کہ خالد لطیف نے 2018ء میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں اُنہوں نے گیرٹ وائلڈرز کو قتل کرنے پر تقریباً 21 ہزار یورو بطور انعام دینے کی پیشکش کی تھی۔
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی تھی جب گیرٹ وائلڈرز نےگستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا انعقاد کروانے کے ارادے کا اظہار کیا۔
اس حوالے سے ابھی تک سابق کرکٹر خالد لطیف کا کسی بھی طرح کا کوئی مؤقت سامنے نہیں آیا۔
59 سالہ ملعون گیرٹ وائلڈرز یورپ کے انتہائی دائیں بازو کے رہنماؤں میں سے ایک ہے۔
گیرٹ وائلڈرز نے اپنے بیان میں خالد لطیف کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے ڈرایا نہیں جا سکتا‘۔
اس نے عدالت میں بیان دیا کہ ’آپ کا انعامی رقم کا اعلان کرکے دوسروں کو میرے قتل کے لیے اکسانا نفرت انگیز عمل ہے اور میں اس عمل پر خاموش نہیں بیٹھوں گا‘۔
رپورٹ کے مطابق، عدالت اس مقدمے کا فیصلہ 11 ستمبر کو سنائے گی۔
Comments are closed.