قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کے میڈیا سینٹر پر چھاپہ مارا ہے۔
چھاپہ رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون فور میں واقع گھر میں مارا گیا۔
شیخ رشید احمد نے اس چھاپے کی تصدیق کر دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ رات کو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے لوگ آئے تھے، تاہم وہ گرفتاری کیے بغیر ہی چلے گئے۔
دوسری جانب مسجدِ نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم میں نعرے لگانے کے معاملے پر سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کو عمرے کی ادائیگی کے بعد نجی ایئر لائن کی پرواز سے اسلام آباد پہنچنے پر ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔
گرفتار کیے گئے سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد شفیق کو آج صبح ایف آئی اے کے سیل شفٹ کیا گیا تھا جس کے بعد اب انہیں تھانہ ایئر پورٹ اٹک منتقل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ شیخ راشد شفیق کو راہداری ریمانڈ کے لیے اٹک کی ماتحت عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
شیخ راشد شفیق کے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، فواد چوہدری، شہباز گِل، انیل مسرت، نبیل مسرت، جہانگیر چیکو، رانا عبدالستار، عامر الیاس بھی ملزم نامزد ہیں۔
مقدمہ 15 معلوم اور 100 سے 150 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
فیصل آباد میں مقدمہ محمد نعیم کی مدعیت میں تھانہ مدینہ ٹاؤن میں درج کیا گیا۔
مقدمے میں توہینِ مذہب کی دفعہ سمیت 4 دفعات لگائی گئی ہیں جن کے تحت ملزمان کو عمر قید ہو سکتی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مسجد نبوی ﷺ میں پاکستانی زائرین کو ہراساں کر کے شعائرِ اسلام کی انجام دہی سے زبردستی روکا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ سارا واقعہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پیش آیا۔
Comments are closed.