سابق صدر مملکت ممنون حسین علالت کے باعث 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
سابق صدر مملک کے بیٹے ارسلان ممنون کے مطابق ممنون حسین دو ہفتوں سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ وہ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔
ممنون حسین نے سوگواروں میں بیوہ اور تین بیٹے چھوڑے ہیں۔
ممنون حسین 23 دسمبر 1940 کو آگرہ شہر میں پیدا ہوئے، وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں میں سے ایک تھے اور 2013 سے 2018 تک صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے۔
ان کا خاندان 1947 میں ہجرت کرکے پاکستان آیا۔ ممنون حسین نے جامعہ کراچی سے گریجویشن اور انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے ماسٹرز کیا۔
60 کی دہائی میں کراچی میں کاروبار کا آغاز کیا اور بعد میں سیاست میں آگئے۔
صدر مملکت عارف علوی، مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا آفریدی، سابق صدر آصف علی زرداری نے ممنون حسین کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ سابق صدر ممنون حسین کے انتقال پر افسوس ہے، دکھ کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے سابق صدر ممنون حسین کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان سے محبت کرنے والی صاحب کردار شخصیت سے محروم ہوگئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سابق صدر ممنون حسین نواز شریف کے بااعتماد اور نظریاتی ساتھی تھے، ملک و قوم کے لئے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سابق صدر ممنون حسین کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممنون حسین کی ملک کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے بھی سابق صدر ممنون حسین کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی ممنون حسین کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
Comments are closed.