سابق سی آئی اے افسر کو 30 برس قید کی سزا: ’ریمنڈ خواتین کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر جھانسہ دے کر بلاتے‘
- مصنف, حفصہ خلیل
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- ایک گھنٹہ قبل
انتباہ: اس خبر میں موجود معلومات کچھ صارفین کے لیے تکلیف دہ ہو سکتی ہیں۔امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق افسر کو ملک اور ملک سے باہر درجنوں خواتین کو نشہ آور اشیا کے زیرِ اثر جنسی تشدد کا نشانہ بنانے پر 30 برس قید کی سزا سُنا دی گئی ہے۔ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں امریکی اٹارنی کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 14 برسوں میں برائن جیفری ریمنڈ نامی 48 سالہ سی آئی اے کے سابق افسر نے خواتین کو جھانسہ دے کر اپنے سرکاری اپارٹمنٹ میں بُلایا اور انھیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) کو سابق سی آئی اے افسر کے پاس سے سینکڑوں تصاویر اور ویڈیوز ملی ہیں۔ ان کے پاس سے کم از کم 24 ایسی برہنہ اور نیم برہنہ خواتین کی تصاویر ملی ہیں جو یا تو بیہوش تھیں یا (سیکس کے لیے) رضامندی دینے کی حالت میں نہیں تھیں۔
ریمنڈ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب مئی 2020 میں میکسیکو شہر میں ان کے اپارٹمنٹ کی بالکنی میں ایک برہنہ خاتون مدد کے لیے چلاتی ہوئی نظر آئی تھیں۔جب یہ واقعہ رونما ہوا اس وقت ریمنڈ میکسیکو میں امریکی سفارتخانے میں کام کر رہے تھے۔امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریوز کا کہنا ہے کہ سنائی گئی سزا کے سبب ’وہ (ریمنڈ) عمر بھر کے لیے جنسی مجرم‘ قراد دے دیے گئے ہیں۔میتھیو مزید کہتے ہیں کہ سابق انٹیلی جنس افسر ایک ’شکاری‘ تھے جنھوں نے ’لاعلم خواتین کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر جھانسہ دے کر بُلایا‘، جہاں اُن خواتین کو نشہ آور اشیا دی گئیں، ان پر جنسی تشدد کیا گیا گیا اور ان کی تصاویر بنائی گئیں۔،تصویر کا ذریعہFBI
اپنے خلاف تحقیقات شروع ہونے کے بعد انھوں نے اپنے پاس موجود ویڈیوز اور تصاویر کو ڈیلیٹ کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔امریکی محکمہ انصاف کی ایک سینیئر افسر نکول ارجنٹیری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس سے ’فرق نہیں پڑتا کہ کہاں خلاف ورزیاں سرزد ہوئی ہیں اور کس نے کی ہیں۔‘ریمنڈ نے 28 خواتین کو نشہ آور اشیا دینے اور ان کی رضامندی کے بغیر نازیبا مواد ریکارڈ کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔سابق سی آئی اے اہلکار نے خواتین کے ساتھ ان کی رضامندی کے بغیر سیکس کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ریمنڈ ان خواتین سے ڈیٹنگ ایپس کے ذریعے ملے تھے اور انھوں نے ان خواتین کی شراب اور دیگر اشیا میں نشہ آور اشیا ملا کر دی تھیں۔ان کے پاس موجود ویڈیوز اور تصاویر میں نظر آنے والی زیادہ تر خواتین کو یہ بھی یاد نہیں کہ اس وقت ان کے ساتھ ہوا کیا تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.