سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے جن کا ایک سیاسی تقریب میں قتل ہوا، ان کی آخری رسومات کے متنازع ہونے کی وجہ سامنے آگئی ہے۔
جاپان کی حکومت نے سابق وزیراعظم شنزو آبے کی سرکاری طور پر آخری رسومات کی ادائیگی پر 10 لاکھ 83 ہزار ڈالرزخرچ کیے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جاپان کی حکومت کی جانب سے شنزو آبے کی آخری رسومات پر اتنی بڑی رقم خرچ کیے جانے پر ناقدین کا کہنا ہے کہ بھاری مقروض حکومت اپنا یہ پیسہ کہیں اور بھی خرچ کر سکتی تھی.
ایک جاپانی اخبار کے مطابق، شنزو آبے سے قبل 1967ء میں سابق وزیر اعظم شیگیرو یوشیدا کی سرکاری تدفین پر تقریباً 18 ملین ین کی لاگت آئی تھی جوکہ اب موجودہ دور کے تقریباً 70 ملین کے برابر ہے۔
اس کے باوجود بھی اطلاعات کے مطابق۔ آبے اور دیگر لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیدار، جن کا تعلق جنوبی کوریا میں قائم یونیفیکیشن چرچ سے ہے شنزو آبے کی آخری رسومات کی مخالفت شروع کردی ہے۔
یونیفیکیشن چرچ جاپان میں اپنی اجتماعی شادیوں اور دیگر بڑی تقریبات کے لیے جانی جاتی ہیں اور یہ چرچ فنڈز اکٹھا کرنے اور کئی دیگر وجوہات کی بناء پر ملک میں درجنوں عدالتی فیصلوں کا سامنا کرچکی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اس تنازعہ نے لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین کے اس گروپ سے تعلقات منقطع کرنے کے مطالبات کو بھی ہوا دی ہے۔
سرکاری طور پر آخری رسومات کی ادائیگی کا حقدار کون ہوتا ہے؟
سرکاری طور پر آخری رسومات کی ادائیگی کا حقدار کون ہے ؟ اس بات کا فیصلہ کرنے کے لیے پوری دنیا میں معیار مختلف ہے۔
امریکہ میں تمام سابق امریکی صدور سرکاری تدفین کے حقدار ہیں۔ اس میں رچرڈ نکسن بھی شامل ہے، جنہوں نے واٹر گیٹ اسکینڈل کے درمیان اپنے عہدے سے خود استعفیٰ دیا تھا۔
برطانیہ میں یہ اعزاز عام طور پر بادشاہ کے لیے مخصوص ہوتا ہے، لیکن دیگر عوامی شخصیات، حال ہی میں سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی آخری رسومات کی ادائیگی بھی سرکاری طور پر کی گئی لیکن میخائل گورباچوف، جنہوں نے سوویت یونین کے ٹوٹنے کی صدارت کی تھی، گزشتہ ماہ ان کی موت کے بعد ان کی آخری رسومات کی ادائیگی سرکاری طور پر نہیں کی گئی۔
Comments are closed.