افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے 6 ماہ بعد اب سابق افغان وزیر خزانہ خالد پائندہ امریکا میں اہلِ خانہ کی کفالت کے لیے اوبر چلانے لگے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق خالد پائندہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ ہے نہ میں یہاں کا مقامی ہوں اور نہ ہی میں افغانستان کا مقامی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خاندان کی کفالت کے لیے بطور ڈرائیور کام مل جانے کا احساس خوبصورت ہے، اگر میں اگلے دو روز میں 50 ٹرپس مکمل کرلیتا ہوں تو مجھے 95 ڈالر بونس کے طور پر دیے جائیں گے۔
40 سالہ نوجوان ماضی میں امریکی تعاون سے 6 بلین ڈالر کے بجٹ کی نگرانی کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ہفتے کے شروع میں ایک رات میں، انہوں نے چھ گھنٹے کے کام کے لیے 150 ڈالر سے تھوڑا زیادہ کمایا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق 2020 کے آخر میں پائیندا کی والدہ کابل کے ایک اسپتال میں عالمی وبا کورونا سے انتقال کر گئی تھیں اور اس کے بعد وہ وزیر خزانہ بنے، خالد کو اب افغانستان کا وزیر خزانہ بننے کا پچھتاوا ہے۔
Comments are closed.