سائنسدانوں نے زمین کی سطح سے نیچے پانی کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت کر لیا ہے جو زمین کے اوپر موجود پانی سے تین گناہ زیادہ ہے۔
جرمن محققین کے مطابق یہ ذخیرہ زمین کے نیچے موجود مینٹل سطح کے اوپر اور نیچے ’ٹرائزیشن زون‘ کے درمیان موجود ہے۔
محققین نے حالیہ تحقیق سے طویل عرصے پرانے نظریے کی تصدیق کی ہے کہ سمندر کا پانی زمینی سطح میں جذب کرتا ہوا ٹرائزیشن زون میں داخل ہوجاتا ہے۔
اس طرح پانی صرف اوپر سطح سے ری سائیکل نہیں ہوتا بلکہ زمین کی نچلی سطح پر بھی ری سائیکلنگ کا عمل جاری رہتا ہے۔
جرمنی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ معدنی تبدیلیاں مینٹل میں چٹان کی نقل و حرکت کو بہت زیادہ روکتی ہیں۔
محققین کے مطابق سبڈکٹنگ پلیٹوں کو اکثر ٹرائزیشن زون سے گزرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ یورپ کے نیچے اس زون میں ایسی پلیٹوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
تاہم، اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا تھا کہ ٹرانزیشن زون میں پانی کے جذب ہونے کے باعث زمین کے جیو کیمیکل ساخت پر کیا طویل مدتی اثرات مرتب ہوں گے اور کیا وہاں پانی کی زیادہ مقدار موجود ہے۔
اب حالیہ تحقیق جس میں 660 کلومیٹر کی گہرائی سے دریافت ہونے والے ہیروں پر تجربہ کرکے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ زمین کی گہرائی میں ٹرائزیشن زون میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے۔
Comments are closed.