وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے سیکرٹ کو پبلک کیا اور بعد میں بہانا بنایا کہ سائفر مجھ سے گم ہوگیا، سائفر کی کاپی سے متعلق جو یہ کہہ رہے ہیں کہ گم ہوا اس پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) ان سے پوچھے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ چور چور کا شور مچانے والا معاملہ ہے مجرم کا اپنا جرم چھپانے کا واویلا ہے، انہوں نے نے ڈپٹی اسپیکر سے غلط فیصلہ کروایا، غیرآئینی طور پر اسمبلی ختم کی۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی، کونسا تختہ الٹا گیا؟ کونسی سازش کی گئی؟ اعظم خان نے اپنے بیان میں واضح کہا ہے کہ جو ہوا اس سے بچا جا سکتا تھا، اعظم خان نے کہا کہ سائفر کو پی ٹی آئی چیئرمین نے ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ اعظم خان نے ایک بیان دفعہ 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا ہے، اعظم خان نے واضح کیا کہ کسی نے اغوا نہیں کیا اپنی مرضی سے گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خان اس کے بعد ایف آئی اے آئے اور بیان ریکارڈ کروایا، اعظم خان نے بیان لکھوانے کے بعد پڑھا اور خود دستخط کیے، اعظم خان کا اپنے گھر والوں سے رابطہ تھا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اعظم خان نے کوئی نئی بات نہیں کی انہی حقائق کی تصدیق کی، اعظم خان نے بیان میں وضاحت کر دی کہ وہ کہاں تھے، اعظم خان کے مطابق وہ اپنے دوست کے گھر پر تھے، سائفر ڈرامے کے جرم میں شاہ محمود قریشی ملوث ہیں۔
Comments are closed.