پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کور کمیٹی نے کہا ہے کہ سائفر کیس سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کور کمیٹی کے رکن شعیب شاہین نے کہا کہ اب بھی وقت ہے معاملات ٹھیک کریں، سائفر کیس سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی، مخالفین انتخابات سے کب تک بھاگیں گے، ان کو اس ملک کا کوئی احساس نہیں۔
دوسری طرف کورکمیٹی اجلاس کا اعلامیہ سامنے آیا ہے، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کےخلاف اٹک جیل میں سائفر مقدمے کی سماعت قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق سابق وزیراعظم کو آزادانہ اورمنصفانہ ٹرائل سے محروم کیا جا رہا ہے، جیل کےخفیہ ٹرائل کو عدالت میں چیلنج کرچکے، عدالت فوری سماعت کرے۔
کور کمیٹی اعلامیے کے مطابق شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس کے ذریعے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ فوری ترک کیا جائے، یہ حقیقت ہے سائفر اپنی اصلی حالت میں آج بھی دفتر خارجہ میں موجود ہے۔
کور کمیٹی اجلاس میں کہا گیا کہ سائفر کبھی دفتر خارجہ سے باہر نہیں گیا، سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے بھی اس کی تصدیق کی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سائفر کو وفاقی کابینہ نے ڈی کلاسیفائی کیا، جس کے بعد آفیشل سیکرٹ ایکٹ لاگو نہیں ہوتا۔
کورکمیٹی اجلاس میں صدر پی ٹی آئی پرویز الہٰی کے جیل سے بھجوائے گئے پیغام کی تحسین کی گئی، جس میں کہا گیا کہ وہ چیئرمین کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔
اعلامیے کے مطابق پرویزالہٰی نے مونس الہیٰ کو واضح ہدایات دی ہیں کسی خفیہ سمجھوتے کا حصہ نہیں بنیں گے۔
کورکمیٹی اجلاس میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر کی حلیم عادل شیخ کی سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتاری کی بھی مذمت کی گئی۔
Comments are closed.