سابق وزیرِ اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے اپنا بیان 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بیان ریکارڈ کرایا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان نے سائفر کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان کا ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہنا ہے کہ سیاسی مقاصد کے لیے سائفر کا ڈرامہ رچایا گیا۔
ریکارڈ کرائے گئے بیان میں اعظم خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تمام تر حقائق کو چھپا کر سائفر کا جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنایا، تحریکِ عدم اعتماد سے بچنے کے لیے سائفر کو بیرونی سازش کا رنگ دیا گیا۔
اعظم خان نے ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’سائفر کو غلط رنگ دے کر عوام کا بیانیہ بدل دوں گا‘۔
ریکارڈ کرائے گئے بیان میں اعظم خان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر مجھ سے 9 مارچ کو لے لیا اور بعد میں گم کر دیا۔
ان کا اپنے ریکارڈ کرائے گئے بیان میں مزید کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کے ڈرامے کے ذریعے عوام میں ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف نفرت کا بیج بویا۔
اعظم خان نے مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ منع کرنے کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی نے سیکرٹ مراسلہ ذاتی مفاد کے لیے لہرایا۔
ریکارڈ کرائے گئے بیان میں اعظم خان کا کہنا ہے کہ سائفر کو جان بوجھ کر ملکی سلامتی کے اداروں اور امریکا کی ملی بھگت کا غلط رنگ دیا گیا۔
اعظم خان نے ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ سائفر کا ڈرامہ صرف اور صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے رچایا گیا۔
اعظم خان کا مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کو عوام کے سامنے بیرونی سازش کے ثبوت کے طور پر پیش کرنے کی بات کی۔
ذرائع کے مطابق 8 مارچ 2022ء کو سیکریٹری خارجہ نے اعظم خان کو سائفر کے بارے میں بتایا، شاہ محمود قریشی سابق وزیرِ اعظم کو سائفر کے متعلق پہلے ہی بتا چکے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ سابق وزیرِ اعظم نے سائفر کو اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھ لیا جو کہ قانون کی خلاف ورزی تھی، سائفر واپس مانگنے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے اس کے گم ہونے کا بتایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 28 مارچ کو بنی گالا میں ہونے والی میٹنگ اور 30 مارچ کو اسپیشل کیبنٹ میٹنگ میں سائفر کا معاملہ زیرِ بحث آیا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ میٹنگز میں سیکریٹری خارجہ نے شرکاء کو سائفر کے مندرجات کے بارے میں بتایا۔
Comments are closed.